لکھنؤ، 8 ؍ستمبر((ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر پر مبینہ نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں اپوزیشن کے نشانے پر آئے اپنے سینئر کابینی وزیر اعظم خاں کا دفاع کرتے ہوئے آج کہا کہ بی ایس پی نے زمینوں پر قبضہ کیا، ان پر یادگاریں تعمیر کی اور عوام کی گاڑھی کمائی برباد کی، ایسے میں سوال اٹھنا لازمی ہے۔اکھلیش نے ریاستی کابینہ کے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں خاں کی طرف سے امبیڈکر پر کئے گئے مبینہ تبصرہ سے متعلق سوال پر کہاکہ بی ایس پی پر یہی الزام ہے کہ انہوں نے بڑی بڑی زمینوں پر قبضہ کرکے میموریل تعمیر کروادیا ۔کیا اس وقت بھی صرف سماج وادی پارٹی کے لیڈر ہی یہ الزام لگا رہے تھے، عوام کا پیسہ برباد ہوا، اس پر لوگ سوال ضرور کھڑے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لکھنؤ کی ایک تاریخی جیل، جس میں کوری سانحہ کے ملزم انقلابیوں کو رکھا گیا تھا، بی ایس پی نے اس تاریخ کو ختم کرکے اس پر میموریل بنوا دیا۔ کانگریس کے لوگ بتائیں کہ کیا اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ کی زمین پر قبضہ نہیں ہوا۔وزیر اعلی نے کہاکہ ہم بھی بابا صاحب امبیڈکر کو مانتے ہیں، ہم کہیں کہ نیتا جی(ملائم )نے امبیڈکر جی کے نام سے گاؤں کی ترقی شروع کی۔بی ایس پی والے کہتے ہیں کہ انہوں نے اس کی شروعات کی تھی۔بی جے پی کے لوگوں نے اپنی کتاب ’ورشپنگ آف آل گاڈس‘میں لکھا ہے، جس میں راجیہ سبھا میں مبینہ طور پر کہی گئی بات نقل کی گئی۔امبیڈکر جی نے ایوان میں مبینہ طور پر کہا تھا کہ اگر آئین کو جلانا ہوا تو میں سب سے پہلے جلاؤں گا۔